Every year, fifteen million people worldwide suffer a stroke


ہر سال تقریباً پندرہ ملین افراد فالج کا شکار ہوتے ہیں
 شفاء انٹرنیشنل ہسپتال میں عالمی یومِ فالج کے موقع پر منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے معروف نیورولوجسٹس نے بتایا کے دنیابھر میں ہر سال تقریباً پندرہ ملین افراد فالج کا شکار ہوتے ہیں، جسمیں سے تقریباً 6ملین مو ت سے ہمکنار ہو جاتے ہیں۔ یہ مرض بالعموم کم آمدن اور غریب ممالک میں زیادہ ہوتا ہے ۔

 سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے نیورولوجی کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر میمونہ نے کہا ، کہ فالج کی بیمار ایک سے دوسرے کونہیں لگتی لیکن دنیا میں ہر چھ سیکنڈ میں ایک مریض فالج سے ہلاک ہو رہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب انسانی دماغ کو خون کی سپلائی رُک جاتی ہے تو موت واقع ہو جاتی ہے۔ علاوہ اَزین فالج کے حملہ کی وجوہات ، اور ان سے بچنے کے طریقوں سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔ اور بتایا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً ساڑھے تین لاکھ مرد و خواتین فالج کا شکار ہوتے ہیں، جس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ 

اگر لوگ اپنے بلڈ پریشر پر نظر رکھیں ، صحت مند غذا کھائیں، اور ورزش کا اہتمام کریں۔شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے نیورولوجسٹ ڈاکٹر فرحت شعیب نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کسطرح فالج جیسے مرض پر قابو پانے میں فرد، معاشرہ اور حکومت اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔نیورولوجسٹ ڈاکٹر وسیم طارق نے زور دیا کہ فالج جیسے مرض سے اسکی ممکنہ وجوہات پر نگاہ رکھ کر قابو پایا جا سکتا ہے، جو مشکل نہیں۔ ضروری ہے کہ بلڈ پریشر اور کولوسڑول کی سطح کو نہ بڑھنے دیا جائے۔ 

اگر ذیابطیس کا مرض ہے تو اِسپر کنٹرول کیا جائے۔ غذا صحت مند ہو اور ورزش کو اپنا معمول بنایا جائے۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال غذا میں زیادہ کیا جائے، اور نمک کا استعمال کم کیا جائے۔ سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے۔ اگر فالج کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ہسپتال پہنچاجائے۔ کہ اگر اوّل دو سے تین گھنٹہ میں علاج شروع کر دیا جائے تو فالج کی شدت سے بچا جا سکتا ہے۔شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں فالج کے حوالہ سے یہ سیمنار لوگوں کو فالج کے بارے میں آگہی دینے کیلئے عالمی یومِ فالج کے موقع پر منعقد کی گئی، جس میں خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Popular Posts