پاکستان کا یہ چھوٹا سا شہر دنیا کا سب سے بڑا صنعتی مرکز کیسے بن گیا؟
پاکستان کا شہر سیالکوٹ کھیلوں کی مصنوعات کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہاں کے بنائے گئے فٹ بال فیفاورلڈ کپ میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ معروف جریدے اکانومسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ سیالکوٹ جیسے ایک چھوٹے سے شہر کی دنیا کا صنعتی مرکز بننے کی کہانی خاصی حیران کن ہے۔
جب ہندوستان کی تقسیم ہوئی اور پاکستان اور بھارت وجود میں آئے تو سیالکوٹ اپنی قدرتی معاشی زمین وادی¿ کشمیر سے کٹ گیا۔ اس کے باوجود یہ شہر آج پورے ملک سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔گزشتہ دو سالوں میں اس کی برآمدات میں خاطرخواہ استحکام دیکھنے میں آیا ہے، حالانکہ اس عرصے میں مجموعی طور پر پاکستان کی برآمدات میں 12فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ سیالکوٹ میں خواجہ مسعود اختر نامی شخص کی ایک فیکٹری ہے جس میں فوٹوگرافی سختی سے ممنوع ہے۔
اس فیکٹری کے بنائے گئے فٹ بال پوری دنیا میں ہاتھوں ہاتھ لیے جاتے ہیں۔یہی وہ فیکٹری ہے جس سے انٹرنیشنل سپورٹس برانڈ مصنوعات بنواتے ہیں۔اس فیکٹری کی مصنوعات کا معیار ایڈیڈاس جیسی فیکٹریوں کی طرح انتہائی اعلیٰ ہے۔ یہ دنیا کی ان دو فیکٹریوں میں سے ایک ہے جن کے بنائے گئے فٹ بال 2014ءکے ورلڈ کپ میں استعمال کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں چند ہی مصنوعات ایسی ہیں جو عالمی معیار پر پوری اترتی ہیں اور ان میںزیادہ تر سیالکوٹ میں بنتی ہیں۔ سیالکوٹ میں ہر طرح کا کھیلوں کا سامان، کھلاڑیوں کے ملبوسات، چمڑے کی مصنوعات، آلات جراحی اور دیگرعالمی معیار کی مصنوعات بنائی جاتی ہیں۔ گزشتہ سال اس شہر نے 2ارب ڈالر (تقریباً2کھرب روپے)کی برآمدات کیں جو پورے ملک کی برآمدات کا 9فیصد ہیں۔