تھائی لینڈ میں زمین پر چلنے والی انوکھی مچھلی دریافت
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ جانوروں میں ارتقا پاتے پاتے موجودہ شکل اختیار کی ہیں اور یہ نظریہ عام ہے کہ 37 کروڑ 50 لاکھ سال پہلے ہمارے قدیم ترین آباء و اجداد تیرنے والی مچھلی سے ترقی کر کے زمینی جانور بنے اور پھر سمندروں سے ہجرت کر کے زمین کی طرف آگئے۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ جانوروں میں ارتقا پاتے پاتے موجودہ شکل اختیار کی ہیں اور یہ نظریہ عام ہے کہ 37 کروڑ 50 لاکھ سال پہلے ہمارے قدیم ترین آباء و اجداد تیرنے والی مچھلی سے ترقی کر کے زمینی جانور بنے اور پھر سمندروں سے ہجرت کر کے زمین کی طرف آگئے۔
اس بات کو سمجھانے کے لیے عام طور پر کارٹونز اور جانوروں کے لاکھوں سال پرانے فوسلز کا سہارا لیا جاتا ہے اور سائنسدانوں کے لیے یہ بات ہمیشہ سے ایک معمہ رہی ہے کہ ارتقاء کا یہ عمل کس طرح ممکن ہوا ہوگا مگر برطانوی اور تھائی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے تھائی لینڈ میں ایک غار سے ایک ایسی مچھلی دریافت کی ہے جو زمینی جانوروں کی طرح پیدل چلتی ہے۔
ماہرین نے اس مچھلی کو کرپٹو ٹورا تھیمی کولا کا نام دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں لندن کے رائل ویٹرنری کالج لندن سے تعلق رکھنے والے ماہرحیاتیات جون آرہچنسن کا کہنا ہے کہ اس مچھلی کے ملنے سے ہمیں پتہ چلا ہے کہ مچھلیوں کے بارے میں اب بھی کتنا کچھ دریافت کرنا باقی ہے۔