دیر تک بیٹھے رہنے سے بیماریوں اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
اب ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ 3 گھنٹے سے زائد بیٹھے رہنے کا عمل 54 ممالک میں سالانہ 3.8 اموات کی وجہ بن رہا ہے۔ لیکن اگر بیٹھنے کا دورانیہ کم کرکے صرف تین گھنٹے تک لایا جائے تو زندگی میں 0.2 فیصد اضافہ ممکن ہے۔
اب ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ 3 گھنٹے سے زائد بیٹھے رہنے کا عمل 54 ممالک میں سالانہ 3.8 اموات کی وجہ بن رہا ہے۔ لیکن اگر بیٹھنے کا دورانیہ کم کرکے صرف تین گھنٹے تک لایا جائے تو زندگی میں 0.2 فیصد اضافہ ممکن ہے۔
برازیل کی یونیورسٹی آف ساؤ پالو کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایک امریکی اوسطاً 13 گھنٹے روزانہ بیٹھتا ہے اور 7 گھنٹے سے زیادہ وقت اپنے دفتر میں بیٹھتا ہے جو اس کے لیے بہت مضر ہے۔
ایک سال قبل ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ مسلسل بیٹھے رہنے سے امراضِ قلب، ذیابیطس، کینسر اور قبل ازوقت موت کے خطرات بڑھ جاتے ہیں کیونکہ اس سے جسمانی نظام پر بہت اثر اور دباؤ پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا ہمارے جدید دور کا ایک معمول بن چکا ہے جسے تبدیل کرنا ایک مشکل امر ہے اور پھر طرزِ حیات ایسا ہوگیا ہے کہ اس میں ورزش اور بھاگ دوڑ کی کمی ہے۔