ٹرمپ کی کامیابی پر عالمی رہنماؤں کی مبارکباد، مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم
واشنگٹن: عالمی رہنماؤں نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 45 واں امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہا کہ وہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جاسکے۔
واشنگٹن: عالمی رہنماؤں نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 45 واں امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہا کہ وہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جاسکے۔
واضح رہے کہ کئی بین الاقوامی معاملات پر امریکا اور چین کے درمیان اختلاف رائے پایا جاتا ہے جبکہ ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو بھی امریکا ایک خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موغرینی نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے تعلقات ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے باوجود متاثر نہیں ہوں گے۔
اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا اور یورپی یونین کے تعلقات کسی بھی سیاسی تبدیلی سے کہیں زیادہ گہرے ہیں ، ہم مل کر کام کرتے رہیں گے‘۔ یورپی یونین کے حکام اور سفارتکاروں کا یہ کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ بین الاقوامی ذمہ داریوں سے انحراف کرتی ہے تو یورپی حکومتوں کو اپنا تعاون مزید مضبوط کرنا ہوگا۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طویل عرصے سے معطل امن کی کوششوں کو بحال کرکے فلسطینی ریاست کے قیام میں پیش رفت کریں۔ صدارتی ترجمان نبیل ابو رو دینہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم دو ریاستی حل کی بنیاد پر نئے امریکی صدر کے ساتھ معاہدے کے لیے تیار ہیں تاکہ 1967 کے سرحد کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آسکے‘۔
انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری اس تنازع کو حل نہ کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ خطے میں غیر مستحکم صورتحال جاری رہے گی۔ ٹرمپ کی فتح پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حماس کا کہنا تھا کہ اسے فلسطینیوں کے حوالے سے امریکا کے تعصبانہ رویے میں کسی تبدیلی کی امید نہیں۔
حماس کے ترجمان سمیع ابو ظہری نے کہا کہ ’فلسطینی عوام کو امریکا میں ہونے والی سیاسی تبدیلی سے زیادہ امیدیں نہیں کیوں کہ فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسی مستقل تعصب پر مبنی ہے‘۔
روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے اسپیکر یاشے سلاف وولودن نے کہا کہ اب چونکہ نیا صدر منتخب ہوچکا ہے تو ہم امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کی امید کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات میں بہتری کی جانب اٹھنے والے ہر قدم کا روسی پارلیمنٹ خیر مقدم کرے گی۔